آئی ایم ایف سے معاہدہ میں تاخیر کی وجہ چیئرمین پی ٹی آئی ہیں: خرم دستگیر

گوجرانوالہ : وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے معاہدہ میں تاخیر کی وجہ چیئرمین پی ٹی آئی کو قرار دے دیا۔
گوجرانوالہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر توانائی خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے قرض میں تحریک انصاف نے 90 فیصد اضافہ کیا جس سے پاکستان کے وسائل سکڑ گئے، گزشتہ حکومت نے سی پیک کو بھی روکا، منصوبوں پر کوئی کام نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ 2019 میں آئی ایم ایف سے اس وقت کی حکومت نے بھیانک سودا کیا پھر بھیانک طریقے سے 2021 اسے میں توڑا، چیئرمین پی ٹی آئی نے پاکستان کی خارجہ پالیسی میں بھی بگاڑ پیدا کیا، گزشتہ حکومت کی وعدہ خلافیوں کی وجہ سے کوئی پاکستان پر اعتماد کیلئے تیار نہیں ہے، آئی ایم ایف کا معاہدہ نہیں ہو رہا تو اس کی وجہ عمران خان کے امریکا مخالف بیانات ہیں۔
خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ حکومت نے مشکلات کے باوجود اچھا بجٹ پیش کیا، بجٹ میں سولر پینل اور خام مال پر بھی کسٹم ڈیوٹی ختم کر دی گئی ہے، یکم جولائی سے سولر پینل کے خام مال کی امپورٹ مفت ہو جائے گی۔
وزیر توانائی نے مزید کہا کہ تھر اب خواب نہیں حقیقت ہے ہم اب وہاں سے بجلی پیدا کر رہے ہیں، نیوکلیئر سے بھی بجلی پیدا کر رہے ہیں، بجلی کی قیمت میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا ہم نے اسے روکا ہوا ہے، بجلی کی ترسیل میں بہت بڑی پیشرفت ہوئی ہے، وہ سی پیک جو گزشتہ حکومت نے مفلوج کر دیا تھا اب وہ بھی چل گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں