کراچی: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم بننے کی خواہش پہلے تھی نہ اب ہے ، جو ملک کے حالات ہیں اس میں کون وزیر اعظم بننا چاہے گا۔
سابق وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے احتساب عدالت کے باہر میڈیاسےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ35 سال پہلے ن لیگ میں آیا تھا اور گھر بھی اسی پارٹی کے ساتھ جاؤں گا ، کبھی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ نہیں چلا ، احتساب کے ادارے ناکام ہیں ، یہ صرف سیاست چلانے کیلئے ہوتے ہیں ، بلوچستان سے جعلی ووٹ لینے والا ڈپٹی سپیکر بنارہا، بلوچستان کے نمائندے حقیقی نمائندے نہیں ہیں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کل نیب اسلام آباد میں تھے آج کراچی نیب میں ہیں ، ملک میں نیب کا سرکس جاری ہے، ملکی مسائل کا بڑا حصہ نیب کا ہے، فواد حسن فواد پر غلط الزامات لگائے گئے اور 16 ماہ جیل میں رکھا گیا، ریٹائرمنٹ سے قبل ضمانت نہیں ہونے دی گئی۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ عمران خان احتساب کا دعوی کرتے تھے، اب عمران خان کہتے ہیں احتساب کوئی اور کررہا تھا، نئے نیب چیئرمین سے کہا کہ ہمیں چھوڑیں عام لوگوں کا خیال کریں، لوگ 5، 5 سال سے جیلوں میں ہیں، سیاسی آدمی کو گرفتار نہیں کرنا چاہیے، غلط مقدمات کی کبھی حمایت نہیں کی۔
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ سیاسی فرد کے خلاف شواہد جمع کریں اور سزا دلوائیں ، جاوید اقبال نے ہمارے گریبان پر ہاتھ ڈالا ہے، ہم ان کے گریبان پر ہاتھ ڈالیں گے، اسمبلی ختم ہونے پر 90 روز میں انتخابات کروانا ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مسائل کا حل مشاورت سے نکلتا ہے، معیشت کے مسائل اس حکومت کے پیدا کردہ نہیں ہیں۔