اسلام آباد: قومی اسمبلی کے سپیکر اسد قیصر نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی درست معنوں میں جمہوری جماعت ہے، قاضی حسین کی خدمات پر تحقیق ہونی چاہئے۔
قاضی حسین احمد مرحوم سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے سابق امیر میرے لیے روحانی باپ کی حیثیت رکھتے تھے، زمانہ طالبعلمی میں اسلامی جمعیت طلبا سے وابستہ رہا ہوں، قاضی حسین نے سیاسی اتحاد بھی جوائن کئے جو کشمیر اور افغانستان کے حوالے سے واضح سوچ رکھتے ہوں، ان کو اپنے بچوں سے کشمیر اور افغانستان زیادہ عزیز تھے۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے اسد قیصر کا کہنا تھا کہ سابق امیر جماعت اسلامی کا کشمیر اور افغانستان کے لئے کردار بھلایا نہ جاسکے گا، جماعت اسلامی درست معنوں میں جمہوری جماعت ہے، قاضی حسین کی خدمات پر تحقیق ہونی چاہئے۔ تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کا منشور ایک جدید اسلامی فلاحی مملکت کا قیام ہے۔
اس موقع پر پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیٹر مشاہد حسین سیّد نے کہا کہ قاضی حسین احمد نے مسلم اُمہ کے تمام مسالک کو قریب کیا، انکے شاہ عبد اللہ، نجم الدین اربکان، ایران سمیت سب مسلم عالمی رہنماوں سے تعلقات تھے، جماعت اسلامی کو متحرک اور جدید بنایا، میں امریکہ کے دورے پر گیا تو اعلی حکام نے ان کی تعریف کی۔
انہوں نے کہا کہ امریکیوں نے کہا قاضی حسین احمد بڑے فرینڈلی بنیاد پرست تھے، روس 50 ارب ڈالر خرچ اور 15 ہزار فوجی مروا کر بھی افغانستان میں جیت نہ سکا، نائن الیون کے بعد امریکا نے روس میں وفد بھیجا، روس کے جرنیلوں نے امریکیوں کو بتایا ہم نے جو غلطی کی وہ آپ نہ کریں، امریکا نے بھی کھربوں ڈالر جنگ میں جھونکے اورہار گئے، افغانستان سامراجی قوتوں کا قبرستان بار بار ثابت ہوا ہے۔
سابق سفیر ایاز وزیر نے بھی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم اور آرمی چیف کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے نائن الیون کے بعد شروع کی گئی جنگ کو پرائی جنگ قرار دیا ہے، فاٹا میں فوج بھیجنے کی غلطی بھی تسلیم کرلی گئی ہے، پاکستان اب مزید تاخیر نہ کرے طالبان کی حکومت کو تسلیم کرے، طالبان نے 4 ماہ میں ثابت کیا ہے پورا افغانستان کا ایک ایک انچ ان کے کنٹرول میں ہے۔