میثاقِ خیآل
تحریر “ فیصل جاوید خیآل”
۲۰ جنوری ۲۰۲۱ سے اک نئی تاریخ کا آغاز ہوا چاہتا ہے۔ جو بائیڈن دنیا کے سب سے طاقتور ملک امریکہ کے صدر منتخب ہو گئے ہیں۔ اگلے کئی برس ان کی خواہشات کے عین مطابق دنیا کے فیصلے ہونگے۔ آئیے جو بائڈن کی سیاسی تاریخ کا ہلکا سا جائزہ لیتے ہیں۔
جو بائیڈن نے سکرینٹن ، پنسلوینیا ، اور نیو کیسل کاؤنٹی ، ڈلاوئر میں پرورش پائی ، بائیڈن نے قانون کی ڈگری حاصل کی۔ وہ ۱۹۷۰میں نیو کیسل کاؤنٹی کے کونسلر منتخب ہو ئے اور وہ ۱۹۷۲ میں ۲۹ سال کی عمر میں امریکہ کے چھٹے سب سے کم عمر سینیٹر بن گئے۔
بائیڈن چھ بار سینیٹ کے لئے منتخب ہوئے ، جب انہوں نے ۲۰۰۸ کے صدارتی انتخابات میں کامیابی کے بعد باراک اوباما کے نائب صدر کے عہدے سے استعفیٰ دیا وہ چوتھے سب سے سینئر سینیٹر تھے۔ اوباما اور بائیڈن کو ۲۰۱۲ میں دوبارہ منتخب کیا گیا۔ نائب صدر کی حیثیت سے ، بائیڈن نے ریسیشن کا مقابلہ کرنے کے لئے ۲۰۰۹ میں ریکوری ایکٹ ترتیب دیا۔ کانگرییشنل ریپبلیکنز کے ساتھ ان کے مذاکرات سے ۲۰۱۰ میں ٹیکس ریلیف ایکٹ کی قانون سازی ہوئی ، ۲۰۱۱ میں بجٹ کنٹرول ایکٹ طے پایا۔
۲۰۱۱ عراق کے بارے میں امریکی فوجیوں کی واپسی کے بارے میں امریکی پالیسی بنانے میں مدد کی۔ سینڈی ہک ایلیمینٹری اسکول کی فائرنگ کے بعد ، انہوں نے گن تشدد ٹاسک فورس کی قیادت کی۔ جنوری ۲۰۱۷ میں ، اوباما نے بائیڈن کو صدارتی میڈل آف فریڈم سے نوازا۔
اپریل ۲۰۱۹ میں ، بائیڈن نے ۲۰۲۰ کے صدارتی انتخابات میں اپنے نام کا بطور امیدوار اعلان کیا ، انہوں نے کیلیفورنیا کی سینیٹر کملا حارث کو اپنے شریک ساتھی کے طور پر منتخب کرنے کا اعلان کیا۔ بائیڈن اور حارث نے عام انتخابات میں ڈونلٹرمپ کے ۲۳۲ ووٹوں کے مقابلے کو ۳۰۶ ووٹوں کے ساتھ کامیابی حاصل کی۔ ۲۰ جنوری ۲۰۲۱ کو ، بائیڈن امریکہ کے ۴۶ ویں صدر منتخب ہوئے۔ بائیڈن ڈلاوئر کا پہلا اور کیتھولک مذہب سے دوسرا مگر سب سے معمر صدر منتخب ہوئے اور جوزف بائیڈن نے امریکا کے ۴۶ ویں صدر کا حلف اٹھانے کے بعد کہا ہے کہ میں سب کا صدر ہوں، کوئی تفریق نہیں کروں گا،متحد ہو کر دہشتگردی اور وباء کا مقابلہ کر سکتے ہیں، اختلافات کو جنگ میں نہیں بدلنا چاہیے۔
مزید بائیڈن نے کہا کہ ٹرمپ ایڈمنیسٹریشن کی لگائی ہو سفر کی پابندیاں بھی ختم کر دی جائیں گی۔
اب سوال یہ ہے کہ یہ نئی امریکی قیادت مسلمانوں کے لیے کچھ اچھا لائے گی یا پھر کہانی جوں کی توں چلتی جائے گی۔